Monday 27 June 2011

ملت جعفریہ کے احتجاج کے باوجود متنازعہ فلم "بول" ریلیز، روزنامہ جنگ کی طرف سے تشہیر جاری

ملت جعفریہ کے احتجاج کے باوجود متنازعہ فلم "بول" ریلیز، روزنامہ جنگ کی طرف سے تشہیر جاری
اہل البیت نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق لوگوں کے تأثرات یوں بیان کئے گئے ہیں:
بول انتہائی ”بولڈ“ ہے، 
شعیب منصورنے ایک دفعہ پھر کمال کر دکھایا۔
ایسی فلمیں بہت کم بنتی ہیں، 
اس طرح کی کئی باتیں عوامی تأثر کے عنوان سے پیش کی گئی ہیں۔ 
اخبار نے لکھا ہے: "سنیما مالکان نے بھی”بول“ کے پہلے شوکو کامیابی سے تعبیرکیا اوراس امید کا اظہارکیا کہ شائقین فلم کی بڑی تعداد آئندہ دنوں میں بھی سنیماؤں کارخ کریگی"۔
جمعہ 24جون سے”بول“ پاکستان بھرکے23سنیماؤں میں ریلیز کی گئی۔ 
جنگ ہی نے ایک دوسری رپورٹ میں لکھا ہے کہ "شعیب منصور کی فلم”بول“کا ریڈ کارپٹ اور تیاری کے مراحل آج جیو سے دکھائے جائینگے"   
رپورٹ کی تفصیل کے ضمن میں اس کی کہانی بھی کچھ یوں بیان کی گئی ہے: 
"جیو فلمز کی شاندار اور فخریہ پیشکش فلم ”بول“ ایک ایسا ہی شاہکار ہے جس کے پیچھے بہت سے زرخیز ذہن، ان کی محنت اور پر خلوص سوچ شامل ہے۔ ”بول“ کوئی معمولی فلم نہیں ہے، ہمارے معاشرے میں رشتوں کی پیچیدگیوں اور جال پر مبنی اس فلم کی کہانی ایک ایسے گھرانے کے گرد گھومتی ہے جہاں غربت نے ڈیرے جمائے ہیں، اس گھر میں جہاں لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہے، "مذہب و اقدار بظاہر تو موجود ہیں لیکن قول وفعل میں تضاد اورماحول شدید گھٹن آلودہ ہے"۔ 
اس فلم کی انفرادیت اس کا بولڈ موضوع اور اس کی پیشکش کا شاندار انداز ہے، 
فلم کی کہانی کے مصنف اور ڈائریکٹر شعیب منصور کا کہنا ہے کہ ”بولنے کے لئے اجازت کی نہیں ہمت کی ضرورت ہوتی ہے“ ان کے اس جملے سے فلم کی انفرادیت کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ 
ایک بولڈ موضوع پر فلم کس طرح بنائی گئی، اس بارے میں مکمل معلومات جیو ٹی وی سے پیش کی جائیں گی۔

24جون کو ملک بھر میں فلم کی شاندار ریلیز کے بعد جیو ٹی وی سے ہفتہ25جون کی رات09بجے ”بول“ کا ریڈ کارپٹ اوررات09بج کر30منٹ پرفلم کی تکمیل کے مراحل دکھائے جائیں گے".
یادرہے کہ جیو ٹی وی کی فلم ''بول'' کے خلاف شیعہ علماء کونسل نے جمعرات کے روز احتجاجی جلوس نکالا تھا اور جنگ روزنامے کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا تھا۔
واضح رہے کہ جیو ٹی وی کی فلم ''بول'' میں ایسے مناظر پیش کئے گئے ہیں جس سے ملت جعفریہ کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے جس کی وجہ سے ملت جعفریہ میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 

1 comment:

  1. Good news you share here.. please make font read able..is to small...

    ReplyDelete